نئی دہلی ، 7؍اپریل (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا )ملک کی اہم ملی تنظیم جمعیۃ علماء ہند نے بیف کے نام پر قانون ہاتھ میں لینے والوں پر سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔ ملک کے موجودہ حالات کے تناظر میں ایودھیا معاملہ، طلاق ثلثہ اور بیف کے نام پر پیدا کیے جانے والے حالات کا جائزہ لینے کے بعد جمعےۃ علماء ہند کی مجلس عاملہ نے کئی ٹھوس لائحہ عمل طے کئے ہیں تاکہ ان معاملات کو حل کیا جاسکے ۔ جمعہ کی دیر شام تک جاری مولانا قاری محمد عثمان منصورپوری صدر جمعےۃ علماء ہند کے زیر صدارت منعقد مجلس عاملہ کے اجلاس نے یہ شدت سے محسوس کیا ہے کہ اگر انھیں بروقت حل نہ کیا گیا تو عوام کا ایک بڑا طبقہ بے چینی اور مزید محرومی کے احساس کا شکار ہو جائے گا ، بلکہ اپنے آپ کو دونمبر کے شہری محسوس کرنے لگے گا ، جو نہایت خطرناک بات ہو گی ۔مذبح خانوں پر لگائی جارہی پابندی کے سلسلے میں جمعےۃ علماء ہند نے صاف طور سے حکومت کی کوتاہی کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔
اس سے متعلق اپنی تجویز میں مجلس عاملہ نے متوجہ کیا ہے کہ صفائی ستھرائی اور اصول حفظان مذبح کا خیال رکھتے ہوئے خانوں کی تعمیر حکومت کی ذمہ داری ہے ، لیکن آج تک سب حکومتیں اس ذمہ داری کو انجام دینے میں کوتاہی برتتی رہی ہیں، اس لیے حکومت کو چاہیے کہ وہ جلد ازجلد ہر شہرمیں تمام سہولتوں سے آراستہ مذبح خانے تعمیر کرائے اور جب تک مناسب انتظام نہ ہو پرانا نظام برقرار رکھا جائے او رحکومت گوشت تاجروں کو آسان شرائط پر لائسنس مہیا کرے تا کہ اس کا روبار سے وابستہ لوگوں کا روزگار متاثر نہ ہو ۔مجلس عاملہ نے ان حالات کا مثبت طور سے مقابلہ کرنے کے لیے عام مسلمانوں کے لیے بھی ایک لائحہ عمل تجویز کیا ہے ۔ اس سلسلے کی ا س تجویز میں کہا گیا ہے کہ ’’افواہوں پر دھیان نہ دیں اور اشتعال میں آکر قانون کو اپنے ہاتھ میں نہ لیں اور جب بھی کوئی معاملہ پیش آئے تو امن کو برقرار رکھتے ہوئے قانونی جارہ جوئی کریں ،اور جب بھی کوئی معاملہ پیش آئے تو امن کو برقرار رکھتے ہوئے قانونی جارہ جوئی کریں بھڑکانے والی اور مایوس کرنے والی طاقتوں کی سازشوں کو سمجھیں بلکہ ہوش مندی ، رجوع الی اللہ اور صبر کے ساتھ ناسازگار حالات کا مقابلہ کریں ۔
یہ ملک ہمارا ہے ،ہم اسے برباد نہیں ہو نے دیں گے ، ہمارا مذہب اور ہمارے ملک کا دستوردونوں ہی ہمارے مسائل کے حل کے لیے کافی ہیں اور ہمیں تمام انصاف پسند ہندستانیوں پر پورا اعتماد ہے کہ وہ مذہب اور دستور کے ساتھ کوئی چھیڑ چھاڑ ہر گز برداشت نہیں کریں گے ۔ جمعےۃ علماء ہند اپنے اسلاف اور اکابر کے نقش قدم پر چلتے ہوئے عدل و انصاف کی لڑائی جاری رکھے گی اور مذہب اور دستور کیقیمت پر کوئی سمجھوتہ برداشت نہیں کیا جائے گا ۔‘‘مجلس عاملہ نے یہ بھی طے کیا کہ ملک کے وزیر اعظم اور صوبہ اترپردیش کے وزیر اعلی اور دیگر صوبوں کے وزرائے اعلی سے جمعےۃ علماء ہند کے وفود ملاقات کریں گے ۔ ایک منظور کردہ تجویز میں مجلس عاملہ نے محسوس کیا ہے کہ جمعےۃ علماء ہندملک کے وسیع مفاد اور دستور ہند کی روشنی میں ارباب اقتداربالخصوص وزیر اعظم اور وزرائے اعلی کے ساتھ ملاقات اور باہمی گفت و شنید کرکے ان کو متوجہ کرنا ضروری سمجھتی ہے ۔
ہم یہ بھی واضح کردینا چاہتے ہیں کہ بڑے سے بڑے مسائل کا حل افہام وتفہیم کے ذریعے بھی ممکن ہے ، یہی جمہوریت کی روح اور اس کا تقاضا ہے ۔آسام میں حق شہریت کے مقدمات کی تفصیلات مولانا بدرالدین اجمل صدر جمعےۃ علماء آسام اور حافظ بشیر احمد ناظم اعلی نے سنائی ، جس کے مدنظر یہ طے کیا گیا کہ حق شہریت کے مقدمات کی پیروی میں کسی طرح کی کسر نہ رکھی جائے ، مقدمات کے مصارف کے سلسلے میں جمعےۃ علماء ہند ہر طرح کا تعاون کرے گی۔ مجلس عاملہ نے تجویز تعزیت میں حضرت مولانا عبدالحق اعظمی سابق شیخ الحدیث دارالعلو م دیوبند، حضرت مولانا مفتی امجد بیمات ، حضرت مولانا عبدالحفیظ مکی ، حضرت مولانا سلیم اللہ خاں اورمولانا نوشاد اعظمی کے انتقال پر رنج وغم کا اظہار کیا او ران کے لیے دعائے مغفرت کی ۔
اجلاس میں صدر کے علاوہ درج ذیل اراکین شریک ہوئے مو لانا محمود مدنی جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء ہند ، مولانا حسیب صدیقی خازن جمعےۃ علماء ہند ،شکیل احمدسید ایڈوکیٹ سپریم کورٹ ،مو لانا حافظ پیر شبیر احمد صدر جمعیۃ علماء آندھرا پردیش و تلنگانہ، مولانا مفتی محمد سلمان منصور پو ری استاذ حدیث جامعہ قاسمیہ شاہی مراد آباد ،مولانا متین الحق اسامہ صدر جمعیۃ علماء یوپی،مولانا بدرالدین اجمل صدر جمعےۃ علماء آسام، مولانا قاری شوکت علی ویٹ،مولانا محمد رفیق مظاہری صدر جمعیۃ علما ء گجرات،، مولانا محمد قاسم صدر جمعےۃ علماء بہار، مولانا مفتی جاوید اقبال نائب صدر جمعیۃ علماء بہار،مولانا محمداسلام قا سمی صدر جمعےۃ اتراکھنڈ ،مولانا مفتی محمدراشد اعظمی استاذ دارالعلوم دیوبند ، مولانا سید سراج الدین معینی ندوی اجمیر، مولانا محمد عاقل گڑھی دولت، مولانا مفتی محمد عفان منصورپوری ،مولانا علی حسن مظاہر ی ناظم اعلی جمعےۃ علماء پنجاب ، ہریانہ وہماچل ،مولانا محمد سلمان بجنوری دارالعلوم دیوبند ، حاجی محمد ہارون بھوپال، مولانا مفتی حبیب الرحمن الہ آباد ،مولانا معزالدین احمد ناظم امارت شرعیہ ہند، مولانا نیاز احمد فاروقی ایڈوکیٹ ، مفتی عبدالرحمن نوگاواں سادات صدرجمعےۃ علماء امروہہ، مولانا عبدالقدوس پالن پوری نائب صدر جمعےۃ علماء گجرات، ڈاکٹر سعید الدین قاسمی ، حافظ بشیر آسام ، مولانا حکیم الدین قاسمی سکریٹری ۔